محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!عبقری رسالہ پڑھتے تقریباً بارہ سے تیرہ سال ہوچکے ہیں‘ اکثر مکافات عمل کے واقعات لکھتا ہوں اور الحمدللہ! جب عبقری کی زینت بنتے ہیں تو پڑھ کر انتہائی خوشی اور اطمینان ہوتا ہے کہ لوگوں کو نفع مل رہا ہے۔ آج بھی ’مکافات عمل‘ کے متعلق چند سچے واقعات لیکر حاضر ہوا ہوں‘ قارئین ! پڑھیے اور احتیاط کیجئے کہ کہیں آپ کے منہ سے نکلا کوئی لفظ‘ آپ کا اٹھا کوئی قدم اور ہاتھ کہیں آپ اور آپ کی نسلوں کیلئے وبال نہ بن جائے۔ خدا سے ڈرتے رہیے اور جھکے رہیے‘ ہمیشہ خوش رہیں گے۔
قارئین! ہمارے پڑوس میں ایک شخص کی والدہ کو فالج تھا‘ اس شخص کی ابھی شادی نہیں ہوئی تھی اور دونوں ماں بیٹا اکیلے گھر میں رہتے تھے‘ یہ شخص انتہائی لاپروا اور والدہ کو بوجھ سمجھتا تھا‘لوگ اسے سمجھاتے کہ رب کریم نے تجھے موقع دیا ہے کہ تو اپنی والدہ کی خدمت کرکے دعائیں لے مگر وہ سمجھتا تھا کہ یہ(معذور ماں) ایک مصیبت ہے جو میرے گلے میں باندھ دی گئی ہے۔وہ بیچاری تڑپتی رہتی‘ سارا دن اس کے اوپر مکھیاں بھنبھناتی‘ یہ دیکھ بھی رہا ہوتا مگر کبھی ان کو نہ اڑاتا‘ وہ بیچاری اشاروں سےپانی مانگتی ‘ جب دل چاہتا تو اٹھ کر بے دردی سے پانی پلاتا ‘ منہ دوسری طرف کرلیتا‘ سارا دن بیچاری گندگی میں لتھڑی رہتی‘ کوئی ہمسائی دیکھ لیتی تو ترس کھا کر صاف کردیتی‘سردیوں میں ٹھٹھرتی رہتی اور گرمیوں میں اس کا گرمی سے بُرا حال ہوجاتا ہے اور یہ ظالم بیٹا اس کے مرنے کی دعائیں مانگتا‘ یوں بیچاری ماں تڑپ تڑپ اور سسک سسک کر بالآخر مرگئی‘ بیٹے کی آنکھ میں نہ آنسو تھا نہ ماں کے مرنے کا افسوس‘ اس نے بخوشی کفن دفن کا انتظام کیا ہے اور شکر ادا کیا کہ مصیبت گلے سے اتری۔ ماں کو فوت ہوئے ابھی چار ماہ بھی نہ گزرے تھے کہ ایک رات اس کو فالج کا اٹیک ہوا‘ ساری رات تڑپتا رہتا‘ نہ اٹھ سکتا تھا‘ نہ بول سکتا تھا۔ دوسرے دن دوپہر کے بعد ایک دوست گھر آیا جب کسی نے دروازہ نہ کھولا تو دیوار پھلانگ کر اندر گیا تو یہ چارپائی سے نیچے اوندھے منہ گرا ہوا تھا‘ اس نے اٹھایا اس کو ہسپتال لے کر گیا‘ ہسپتال والوں نے ایک ہفتہ رکھا اور چھٹی دے دی‘ اب کبھی کوئی آجاتا تو اس کے منہ میں کچھ ڈال دیتا ورنہ سارا دن لیٹا آنکھوں سے آنسو بہاتا رہتا‘ کوئی پوچھنے‘ مدد کرنے نہ آیا اور چند ماہ میں ہی سسک سسک اور تڑپ تڑپ کر دنیا سے رخصت ہوگیا جیسے اس کی ماں دنیا سے گئی تھی بالکل اسی طرح کسی نے بھی اس کی خدمت یا مدد نہ کی‘ کوئی رشتہ دار ایک یا دو مرتبہ کے بعد اس کے گھر نہ آئے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو والدین کی خدمت کرنے کی توفیق دے اور ان کی بے ادبی اور گستاخی سے محفوظ رکھے۔آمین۔(سلیم اللہ سومرو‘ کنڈیاور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں